ٹیکنالوجی ، کاروباری اور سٹارٹ اپ خبریں

اسپاٹیفائی نے لاہور میں آرٹسٹ کمیونٹی کے لیے اپنی پہلی ماسٹر کلاس تقریب کا انعقاد کیا

مقصد میوزک اسٹریمنگ کے رجحانات، سامعین میں اضافہ اور نئے فیچرز سے متعلق آگاہی پیدا کرنا ہے

48

- Advertisement -

لاہور : ملک میں ابھرتے ہوئے میوزک کلچر کی اہمیت کے پیش نظر اسپاٹیفائی نے لاہور میں آرٹسٹ کمیونٹی کے لیے اپنی پہلی ماسٹر کلاس تقریب کا انعقاد کیا جس کا مقصد میوزک اسٹریمنگ کے رجحانات، سامعین میں اضافہ اور نئے فیچرز سے متعلق آگاہی پیدا کرنا ہے۔ تقریب میں شریک میوزک انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے گلوکاروں میں معروف میوزک پروڈیوسر، کیوریٹر اور آرٹسٹ ذوالفقار جبار خان المعروف زلفی بھی موجود تھے جنہوں نے پاکستانی میوزک انڈسٹری کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

اس سیشن میں پاکستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے لیے اسپاٹیفائی کے آرٹسٹ اینڈ لیبل پارٹنرشپ منیجر خان ایف ایم اور زلفی کی جانب سے گلوکاروں، آرٹسٹ منیجرز اور لیبلز کو یہ جاننے کا موقع ملا کہ وہ ‘اسپاٹیفائی فار آرٹسٹس’ کے ذریعے پاکستانی میوزک انڈسٹری کے رجحانات، میوزک تخلیق کرنے، پلے لسٹس کی معاونت اور آڈیو اسٹریمنگ کی مناسبت سے اسپاٹیفائی پر اپنی ترقی کو زیادہ سے زیادہ کیسے بڑھا سکتے ہیں۔

اسپاٹیفائی کی جانب سے پاکستان میں ماسٹر کلاسز کا سلسلہ منعقد کیا جا رہا ہے جن کا مقصد مقامی میوزک انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے نئے موسیقاروں کو اسٹریمنگ سروس کے ذریعے دستیاب ٹولز کی جامع انداز سے قبولیت اور انہیں استعمال کرنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔ گزشتہ سال نومبر میں کراچی میں منعقدہ پہلے ایونٹ کے ساتھ، ماسٹر کلاس فارمیٹ میں تبدیلی آئی ہے،اسکے حالیہ ایڈیشن میں کچھ نمایاں فیچرز شامل ہوئے ہیں۔ گلوکاروں کو یہ جاننے کا بھی موقع ملا کہ وہ کس طرح سے اسپاٹیفائی کی بڑے پیمانے پر مقامی اور عالمی رسائی کے ساتھ اپنے میوزک کیریئرز میں قابل ذکر انداز سے آگے بڑھ سکتے ہیں جبکہ انہیں وسیع پیمانے پر آفرز کی رسائی بھی حاصل ہوتی ہے۔

- Advertisement -

لاہور میں واقع مشہور حویلی بارود خانہ میں منعقد ہونے والی اس تقریب میں میوزک کا ایک انٹرایکٹو اور شاندار تجربہ پیش کیا گیا جس نے جدید ترین انداز میں ماحول کو مکمل طور پر خوبصورت اور یادگار بنادیا۔ ماسٹر کلاس پروگرام کو نہ صرف دلچسپی پیدا کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا تھا بلکہ تقریب میں شامل افراد کیلئے میوزک کے ایک ایسے انوکھے سفر میں گہری مشغولیت کے لئے ڈیزائن کیا گیا تھا جس نے قدیم زمانے سے لے کر ملک میں میوزک کی موجودہ ترقی کے سفر کو اجاگر کیا۔

اس ضمن میں 110 سے زائد گلوکاروں اور ان کی ٹیموں نے ‘اسپاٹیفائی فار آرٹسٹس’ ماسٹر کلاس میں شرکت کے لئے اندراج کرایا تھا۔ ان میں میوزک انڈسٹری کے بعض قابل ذکر ناموں میں طلال قریشی، ریزی روزیو، حسن اور روشان، طحہٰ جی، مانو، راک، قراقرم اور بیان جیسے بینڈز کے اراکین سمیت دیگر شامل تھے۔

پاکستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے آرٹسٹ اینڈ لیبل پارٹنرشپس منیجر خان ایف ایم نے کہا، ‘ ”اسپاٹیفائی فار آرٹسٹس’ ماسٹر کلاس کے ساتھ ہمارا مقصد ہمیشہ آسانی سے قابل رسائی پلیٹ فارم فراہم کرنا رہا ہے جو سننے والوں کا ڈیٹا براہ راست گلوکاروں کو پیش کرتا ہے تاکہ اس ڈیٹا کو زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جاسکے۔ ہم پاکستان سے مزید گلوکاروں کو اپنے پلیٹ فارم پر لانا چاہتے ہیں تاکہ وہ ہماری عالمی مارکیٹوں میں زیادہ سے زیادہ سامعین تک پہنچ سکیں۔ لاہور میں ‘اسپاٹیفائی فار آرٹسٹس’ ماسٹر کلاس اور میوزک انڈسٹری کے ماہرین پر مبنی سیشن سے ہم اس ہدف کے ایک قدم قریب پہنچے ہیں۔ اس سال لاہور میں منعقد ہونے والی تقریب کے ساتھ، ہم نے اپنے مجموعی تجربے کو اس طرح سے ازسرنو ترتیب دیا ہے جس میں لوگ مگن ہوجاتے ہیں اور اسکا اختتام بالآخر انہیں اس علم کو دریافت کرنے پر ہوتا ہے جسے وہ تلاش کرنے کے خواہاں ہوتے ہیں۔”

- Advertisement -

- Advertisement -

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.