اسپاٹیفائی کے ایکول پاکستان پروگرام کا پہلا سال مکمل۔ ٹینا ثانی مارچ کے لئے ایکول ایمبیسڈر منتخب
ایکول پاکستان کے پہلے سال کی تکمیل کے موقع پر اسپاٹیفائی ایک نیا ٹرینڈ بھی متعارف
- Advertisement -
کراچی : خواتین گلوکاراؤں کی حوصلہ افزائی سے متعلق اسپاٹیفائی کا ایکول پاکستان پروگرام کامیابی سے اپنا پہلا سال مکمل کرچکا ہے اور پہلے سال کی تکمیل پر کلاسیکی گلوکارہ ٹینا ثانی کو مارچ 2023 کے لئے ایمبیسڈر منتخب کیا گیا ہے۔ ملک میں مقامی سطح پر ابھرتی اور معروف گلوکاراؤں کی کامیابی سے متعلق ایکول پاکستان کے پہلے سال کی تکمیل کو منایا جارہا ہے۔اس موقع پر ایکول پاکستان کی حالیہ ایمبیسیڈر کے طور پر ٹینا ثانی اسپاٹیفائی کے نیویارک میں ٹائمز اسکوائر کے ڈیجیٹل بل بورڈ پر جلوہ گر ہوئی ہیں اور انکے مسحور کن گیت ‘دشت تنہائی’ کوایکول پاکستان پلے لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔
ایکول پاکستان کے پہلے سال کی تکمیل کے موقع پر اسپاٹیفائی ایک نیا ٹرینڈ بھی متعارف کر رہا ہے جس میں گزشتہ 12 ایمبیسڈرز شامل ہیں، جو سب ہی متاثرکن شخصیات کی مالک ہیں اور جدید ڈیجیٹل مہم کے ذریعے اپنی پہچان کو مزید بڑھا رہی ہیں۔ اس اقدام میں ایکول پاکستان کی جانب سے پیش کی جانے والی تمام سابقہ خواتین گلوکاراؤں کو اکٹھا کیا گیا ہے جس سے یہ پیغام اجاگر ہوتا ہے کہ خواتین کو مناسب پلیٹ فارم کی دستیابی کے بعد انکی صلاحیتوں اور قوت میں اضافہ ہوتا ہے۔
پاکستان میں اپنے آغاز کے بعد سے ایکول کے پلیٹ فارم نے ملک میں خواتین موسیقاروں کے لئے روایتی ماحول کو تبدیل کردیا ہے۔ ایکول پاکستان کی پہلی سالگرہ کے موقع پر اسپاٹیفائی کے جاری اعداد و شمار کے مطابق پروگرام میں شمولیت پر پہلے سال کے اندر ہی ایکول گلوکاراؤں کو 22 لاکھ گھنٹے سے زائد کے ایڈیٹوریل اسٹریمز موصول ہوئے ہیں۔ گزشتہ ایک سال کے دوران اس کا حصہ بننے والی خواتین گلوکاراؤں کی اسٹریمز میں اوسطاََ330 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ ایکول پاکستان پلے لسٹ میں شمولیت سے خواتین گلوکاراؤں کو 68 فیصد زیادہ سرچ کیا گیا۔
یہ اعداد و شمار تیزی سے بڑھتی ہوئی خواتین کی رسائی کو ظاہر کرتے ہیں جو اسپاٹیفائی خواتین گلوکاراؤں کو اپنے خصوصی فیچر کے ذریعے فراہم کرتا ہے۔ ایکول پاکستان کی ایمبیسڈرز کی فہرست میں شامل نتاشہ بیگ گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال کے دوران سب سے زیادہ اسٹریمز حاصل کرنے والی گلوکارہ رہیں۔ اس سال کے دوران انکی اسٹریمز کی تعداد میں 430 فیصد اضافہ ہوا۔ اسی طرح، فروری 2023 میں ایکول ایمبیسڈر کے طور پر شامل نتاشا حمیرا اعجاز اس فہرست میں 274 فیصد اسٹریمز میں اضافے کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ ان کے بعد فہرست میں شائے گل ہیں، جن کی اسٹریمز میں 242 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
- Advertisement -
معروف گلوکارہ ٹینا ثانی نے اس اہم پیش رفت پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا، ”مجھے پاکستان کے لیے اسپاٹیفائی کا ایکول ایمبیسڈر بننے پر بے حد خوشی ہو رہی ہے۔ خواتین موسیقار کئی دہائیوں سے پاکستانی موسیقی کی انڈسٹری میں رکاوٹیں توڑ رہی ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ انہیں مناسب پہچان ملے۔ موسیقی کی انڈسٹری میں ان کی سرمایہ کاری کی جڑیں بہت گہری ہیں اور میں اس شاندار اقدام کے ذریعے انکی دنیا بھر کے سامعین کے سامنے پرفارمنس پر بہت خوش ہوں۔”
ٹینا ثانی غزل گائیکی میں شاندار مقام رکھتی ہیں۔ ہندوستانی کلاسیکی روایت میں غزل گائیکی ایک علم کی حیثیت رکھتی ہے۔ استاد نظام الدین خان اور شہنشاہ غزل مہدی حسن سے کلاسیکی موسیقی کی تربیت حاصل کرنے والی ٹینا نے نہ صرف اپنی گہری پہچان بنائی بلکہ انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے پرائڈ آف پرفارمنس ایوارڈ ملنے کے ساتھ ساتھ سال 2011 کے دوران پڑوسی ملک بھارت کے صدر سے پرفارمنس ریکاگنیشن ایوارڈ بھی ملا ہے۔
اسپاٹیفائی کی سینئر ایڈیٹر برائے پاکستان، سری لنکا اور بنگلہ دیش، رطابہ یعقوب نے پاکستان میں ایکول پروگرام کے اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، 817″ ایڈیٹوریل پلے لسٹس میں مختلف گلوکاروں کی شمولیت کے ساتھ 86 مارکیٹوں میں بڑھتی ہوئی اسٹریمز کے ذریعے ایکول کے تحت خواتین موسیقاروں کی رسائی بہت زیادہ بڑھی ہے۔ درحقیقت ایکول پروگرام میں شمولیت کے بعد ان کی سرچ میں 68 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ملک کے غیرمعروف گلوکار جو چند سال قبل تک قدرے نظرانداز ہورہے تھے اب انکے پاس مقامی سامعین کے ساتھ ساتھ عالمی سامعین کے سامنے بھی اپنی آواز کی قوت کے اظہار کے لیے ایک پلیٹ فارم موجود ہے۔”
ایکول کے ذریعے خواتین موسیقاروں کی رسائی صرف ان گلوکاروں تک محدود نہیں رہی جنہیں ماہانہ بنیادوں پر ایمبیسڈر کے طور پر منتخب کیا گیا۔ مثال کے طور پر ایک نوجوان اور ابھرتی ہوئی پلے بیک گلوکارہ الیسیا ڈیاس نے ایکول پاکستان پلے لسٹ میں شمولیت کے بعد اپنی اسٹریمز میں حیران کن طور پر 1084 فیصد اضافہ ملاحظہ کیا ہے۔ اسی طرح، گیت ‘بول کفارہ’ گانے والی سحر گل خان ایک اور گلوکارہ ہیں جنہوں نے اس پلے لسٹ میں شمولیت بعد اپنی اسٹریمز میں 584 فیصد کا غیر معمولی اضافہ ملاحظہ کیا ہے۔ اس فہرست میں دو گلوکارائیں نمرہ گیلانی اور یاشال شاہد کی اسٹریمز میں بھی 508 فیصد کا قابل ذکر اضافہ رہا ہے۔
پاکستان، بھارت، امریکہ، برطانیہ اور کینیڈا وہ 5 سرفہرست ممالک تھے جہاں ایکول کی گلوکاراؤں کی اسٹریمز میں اضافہ ہوا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خواتین موسیقاروں نے عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی برقرار رکھی ہوئی ہے۔ ایکول کی مزید 93 آرٹسٹس کے اضافے کے ساتھ خواتین موسیقاروں کی فہرست میں ایکول پاکستان سرفہرست ادارتی پلے لسٹ بن گیا ہے جس کے بعد ویمن آف پاکستان پلے لسٹ کا نمبر آتا ہے جس میں 80 پاکستانی گلوکارائیں شامل ہیں۔
- Advertisement -