ٹیکنالوجی ، کاروباری اور سٹارٹ اپ خبریں

وادی کیلاش کے برف پوش میدان میں ہندوکش سنو سپورٹس کلب کے زیر اہتمام برف کے کھیلوں کا تین روزہ ٹورنمنٹ احتتام پذیر

62

- Advertisement -

چترال (ٹیکنالوجی پلس نیوز) وادی بمبوریت میں کیلاش آئس اینڈ سنو فیسٹیول احتتام پذیر ہوا۔ سرمائی کھیلوں کے اس ٹورنمنٹ میں مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ سیاح بھی لطف ہوئے۔ کیلاش برفانی کھیلوں کے اس تہوار میں دو سو سے زیادہ لڑکوں اور لڑکیوں کو سنو سکینگ اور دیگر برفانی کھیلوں کی تربیت بھی دی گئی۔علاقے کے لوگوں نے اسے ونٹر ٹورزم کی ترقی کیلئے نہایت مفید قراردیا

تفصیلات کے مطابق وادی کیلاش بمبوریت میں ہندوکش سنو سپورٹس کلب کے زیر اہتمام کیلاش آئس اینڈ سنو فیسٹیول یعنی سرمائی کھیلوں کا میلہ منعقد ہوا جو تین دن تک جاری رہا۔کیلاش آئیس اینڈ سنو تہوار میں دو سو سے زیادہ لڑکوں اور لڑکیوں کو سرمائی کھیلوں کی تربیت بھی دی گئی۔ہندوکش سنو سپورٹس کلب کے صدر شہزادہ ہشام الملک نے تمام سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کا شکریہ ادا کیا جن کی تعاون سے یہ تہوار کامیاب رہاان کا کہنا ہے کہ اس سے ونٹر ٹورزم یعنی سرمائی سیاحت بھی فروغ پائے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ سرمائی کھیلو ں کے اس تہوار کو منعقد کرانے میں ان کے ساتھ ایس آر ایس پی، ضلعی انتظامیہ، ٹی ایم اے چترال، اے آر ایس پی، گلوبل افیر کینڈا وغیرہ نے بھر پور تعاون کیا۔اس ٹورنمنٹ میں آئس یعنی برفانی ہاکی، سنو سکینگ، کبڈی اور ایک پاوں پر دوڑ کے مقابلے بھی ہوئے۔ ان کھیلوں میں لڑکوں اور لڑکیوں دونوں نے حصہ لیا۔

سرمائی کھیلوں کے اس تہوار میں ضلع اپر چترال سے بھی بچوں اور بچیوں نے حصہ لیکر اس سے خوب لطف اندوز ہوئے۔ ان بچیوں اور بچوں کا کہنا ہے کہ ہمیں پہلی بار سنو سکینگ یعنی برف کے میدان پر اوپر سے نیچے پھسلنے کے کھیل کا موقع ملا جس سے ہم نے بہت کچھ سیکھا۔
PPAFپاکستان پاورٹی الیویشن فنڈ کے سربراہ نادر گل بڑیچ نے حصوصی طور پر اس میں شرکت کرتے ہوئے اظہار حیال کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ موسم سرما میں اس قسم کے تہوار اور برفانی کھیلوں کے ٹورنمنٹ منعقد کرانے سے اس پسماندہ علاقے میں بھی سرمائی سیاحت فروغ پائے گی جس سے لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی ملے گی اور ان کی معیشت پر مثبت اثرات پڑیں گے۔

- Advertisement -

ضلع انتظامیہ کے اہلکاروں نے یقین دہائی کرائی کہ آنے والے سالوں میں سرمائی کھیلوں کے اس تہوار کو مزید منظم اور بہتر طریقے سے منائیں گے۔ اسسٹنٹ کمشنر ہیڈ کوارٹر لوئیر چترال اور ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر نے بھی انتظامی امور سنبھالے ان کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ نہایت جلدی میں یہ تہوار منایا گیا اور اس میں جو غلطیاں ہوئی ہیں اس سے ہم سیکھیں گے امید ہے آنے والے سالوں میں اس تہوا ر کو مزید بہتر انداز میں ہم منائیں گے۔

علاقے کے منتحب ناظمین کے مطابق سرمائی کھیلوں سے وادی کیلاش میں سردیوں کے موسم میں بھی سیاحت فروغ پائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ موسم سرما میں شدید سرد موسم کی وجہ سے نہ تو یہاں سیاح آتے ہیں اور نہ کاروبار چلتا ہے بلکہ مقامی لوگ بھی گھروں میں محصور ہوکر رہتے ہیں۔ اس قسم کے کھیل کود سے اگر ایک طرف ان کو بوریت حتم کرنے اور لطف اندوز ہونے کا موقع ملتا ہے تو دوسری جانب اس سے مقامی لوگوں کا کاروبار بھی بہتر ہوتا ہے کیونکہ یہاں سیاح آتے ہیں اور ہوٹلوں میں قیام کرنے کے ساتھ ساتھ دکانداروں سے بھی سامان خریدتے ہیں۔

ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر لوئیر چترال نے ان کھیلوں کو مقامی کھلاڑیوں اور نوجوانوں کیلئے نہایت مفید قراردیا۔ان کا کہنا ہے کہ جب لوگ سردی کی وجہ سے گھروں میں بے کار بیٹھ کر بوریت کا شکار ہوتے ہیں تو ان کی صحت کو بھی حطرہ لاحق ہوتا ہے تاہم جب وہ کھیل کود اور مثبت سرگرمیوں میں مشعول ہو تو وہ بیمار نہیں پڑتے اور جسمانی طور پر تندرست اور صحت بند رہتے ہیں۔

تین روزہ کیلاش آئیس اینڈ سنو تہوار کے دوران سنو سکینگ، آئیس ہاکی کے مقابلوں کے ساتھ ساتھ
برف پوش میدان پر کبڈی اور ایک پاؤں سے دوڑ کے مقابلے بھی ہوئے۔ وادی کیلاش کے برف پوش میدان اور یح بستہ موسم میں اس قسم کے کھیلوں سے موسم سرما میں بھی سیاحت فروغ پائے گی جس سے اس پسماندہ علاقے کے لوگوں کی معیشت پر بھی مثبت اثرات پڑیں گے۔سرمائی کھیلوں کے اس تہوار کو دیکھنے کیلئے شدید سردی کے باوجود کثیر تعداد میں سیاح وادی کیلاش آئے تھے۔

- Advertisement -

- Advertisement -

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.