ٹیکنالوجی ، کاروباری اور سٹارٹ اپ خبریں

ایف بی آر کی جانب سے تاجر برادری سے حد سے زیادہ ٹیکس مطالبات بدانتظامی کے دائرے میں آتے ہیں، مہر کاشف یونس

44

- Advertisement -

اسلام آباد (اے پی پی) وفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے قرار دیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے تاجر برادری سے حد سے زیادہ یا مبالغہ آمیز ٹیکس کے مطالبات بدانتظامی کے دائرے میں آتے ہیں۔

جمعرات کو یہاں تاجروں کے ٹیکس مسائل کے حل میں وفاقی ٹیکس محتسب کے کردار کے بارے میں آگاہی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ایف ٹی او کے کوآرڈینیٹر اور کرغزستان ٹریڈ ہائوس کے چیئرمین مہر کاشف یونس نے کہا کہ ایف ٹی او نے ایک شکایت کے ازالہ کے دوارن واضح طور پر قرار دیا کہ حد سے زیادہ یا مبالغہ آمیز ٹیکس کا مطالبہ صریح ناانصافی ہے اور ایف بی آر کی جانب سے اس قسم کی کوتاہی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا جبکہ دوسری طرف ایف ٹی او نے یہ بھی قرار دیا کہ ریاست کے معاملات کو چلانے کے لیے قانونی طور پر قابل ادائیگی ٹیکس بھی بروقت ادا کیے جانے چاہیں۔

- Advertisement -

مہر کاشف یونس نے کہا کہ ایف ٹی او نے سخت نوٹس لیتے ہوئے ایف بی آر کو کم تنخواہ والے ملازمین کی تنخواہوں اور اجرتوں سے زیادہ ٹیکس کٹوتیوں سے روک دیا ہے۔ انہوں نے شرکاءکو بتایا کہ انکم ٹیکس کے مقاصد کے لیے ٹیکس آرڈیننس 2001 میں ”آجر اور اجیر“ کے تعلقات کی بنیاد ”ماسٹر سرونٹ ریلیشن شپ“ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریگولر، ایڈہاک، عارضی اور ڈیلی ویجز ملازمت کے مختلف انداز اور شکلیں ہیں اور قانون ان میں کوئی امتیاز نہیں کرتا۔ ایف بی آر نے ایف ٹی او کی ہدایات کو قبول کرتے ہوئے اس سلسلے میں واضح حکم جاری کر دیا ہے۔

مہر کاشف یونس نے کہا کہ یہ اچھا شگون ہے کہ اکائونٹنٹ جنرل پاکستان پہلے ہی ایف ٹی او کے فیصلے پر عمل درآمد کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ٹیکس دہندہ کسی ہنگامی صورت حال میں ایف ٹی او کے قریبی یا علاقائی دفاتر سے ذاتی طور پر یا عام ڈاک، ای میل، واٹس ایپ یا ٹیلی فون کے ذریعے رابطہ کر سکتا ہے یا ایف ٹی او کے حکم کے مطابق 45 ایام میں اپنی شکایات کے ازالے کے لیے درخواست جمع کرا سکتا ہے۔

- Advertisement -

- Advertisement -

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.