ٹیکنالوجی ، کاروباری اور سٹارٹ اپ خبریں

جاز، موبائل براڈ بینڈ کی خواتین صارفین میں اضافہ کی بدولت ڈیجیٹل صنفی تقسیم کا خاتمہ یقینی بنارہاہے

کنیکٹڈ ویمن اقدام کا بنیادی مقصد خواتین کو بااختیار بنانا ہے، جاز

55

- Advertisement -

اسلام آباد : پاکستان کے معروف ڈیجیٹل آپریٹر اور ویون گروپ کی کمپنی جاز نے موبائل ایکوسسٹم کی نمائندگی کرنے والے عالمی ادارے جی ایس ایم اے کے ساتھ معاہدہ کی ایک دستاویز پر دستخط کیے ہیں،جس کا مقصد موبائل براڈ بینڈکی خواتین صارفین کی تعداد بڑھانااور خواتین مائیکرو انٹرپرینیورز کی کاروباری صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے۔

بل اور میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی فنڈنگ سے شروع کیے گئے GSMA کنیکٹڈ ویمن اقدام کا بنیادی مقصد خواتین کو بااختیار بنانا ہے تاکہ ان کے لیے مائیکرو انٹرپرینیورشپ کے مواقع بڑھا کر مالی آزادی تک ان کی رسائی کو آسان بنایا جا سکے۔معاہدہ کے تحت جی ایس ایم اے،جاز کو اس بات کی تحقیق کے لیے مشاورت فراہم کرے گا کہ خواتین مائیکروانٹرپرینیورز اپنے کاروبار کے لیے اسمارٹ فونز کاکس طرح استعمال کرتی ہیں اوریہ کہ ان کی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی کی جاسکے اور مسائل حل کرنے کے لیے نئی ڈیجیٹل اور کاروباری حکمت عملی وضع کی جائے تاکہ ان کے منافع کا اندازہ لگایا جاسکے۔

جی ایس ایم اے کے ساتھ جاز کے تعاون کا مقصد تحقیقی نتائج کومدنظر رکھتے ہوئے اسمارٹ فون کی ملکیت کو بڑھانا،خواتین مائیکرو انٹرپرینیورز کے درمیان انٹرنیٹ تک رسائی اور ان کے اقدامات پر باقاعدہ اپ ڈیٹس اور فیڈ بیک فراہم کرنا ہے۔

جاز نے اپنے ’فور جی فار آل‘وژن کے تحت4G تک رسائی اورا سمارٹ فون کی ملکیت میں اضافہ کیاہے۔قبل ازیں جاز کو جی ایس ایم اے کی جانب سے Jazz Digit 4Gفیچر اسمارٹ فون کے کامیاب اجراء کی وجہ سے عالمی سطح پرتسلیم کیا جا چکاہے۔ ڈیجیٹل آپریٹرنے4Gکے حامل ان موبائل فونز کی خریداری کے لیے آسان اقساط میں ادائیگی کا منصوبہ بھی پیش کیا ہے تاکہسب کو ڈیجیٹل ایکوسسٹم کا حصہ بننے کی ترغیب دی جا سکے۔

- Advertisement -

جاز کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر عامر ابراہیم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ،”جاز میں کیے جانے والے ہر کام کا محور خواتین کو بااختیار بنانا ہے لہذا ہمیں جی ایس ایم اے کے ساتھ اس تعاون کو بڑھانے پر فخر ہے۔گزشتہ کئی سالوں میں ہم نے ڈیجیٹل صنفی مساوات کے فرق کو پر کرنے کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں جن میں ہماری ملک گیردیہی ڈیٹا ایجوکیشن مہم بھی شامل ہے تاکہ دیہاتوں میں رہنے والے مرد و خواتین کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنایا جا سکے۔“

جاز نے ملک بھر میں ڈیجیٹل اور مالیاتی خواندگی کے مختلف تربیتی پروگرام منعقد کروانے کے لیے یو این ڈی پی اور یو این ویمن کے ساتھ تعاون کیا ہے تاکہ خواتین میں تکنیکی اور کاروباری صلاحیتوں کو فروغ دیا جا سکے جس سے وہ اپنی زندگی اور معاشی حالت کو بہتر بنا سکیں۔

جاز نے LUMS کے ساتھ شراکت داری سے اپنی انتظامی پوزیشن پر تعینات خواتین افسران کے لیے ایک ایگزیکٹو لیڈرشپ ٹریننگ پروگرام بھی متعارف کروایاہے جس میں انڈسٹری کی دیگر خواتین بھی شامل ہوسکتی ہیں۔
جاز کی ڈائیورسٹی،ایکویٹی اور انکلوژن(DEI) کی بنیاد ایک مضبوط پالیسی انفراسٹرکچر پر رکھی گئی ہے جو کام کی جگہ پر خواتین کے منفرد چیلنجزسے نمٹنے اور صنفی مساوات پر مبنی کام کا ماحول فراہم کرتی ہے۔یہ پالیسی تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین کو کام کرنے کا پیشہ ورانہ اور آرام دہ ماحول فراہم کرتی ہے۔ کمپنی کے پاس خواتین کے لیے مخصوص پروگرامزبھی ہیں جن میں تنخواہ سمیت چھ ماہ تک زچگی کی چھٹی، نومولود بچوں کی ماؤں کے لیے چھ ماہ کے بعددفتر میں واپسی اور کیریئر میں وقفہ کرنے کے بعد کارپوریٹ عہدوں پر واپس آنے والی خواتین کی معاونت جیسے پروگرام شامل ہیں۔علاوہ ازیں،جازکے ملازمین اور ان کے اہل خانہ کے لیے خواتین سے متعلقہ طبی ٹیسٹوں پرپچاس فیصدتک رعایت کے لیے کمپنی کی طرف سے پنک کارڈز بھی جاری کیا جاتا ہے۔

یہ اقدامات ڈیجیٹل پاکستان بنانے کے کمپنی کے مشن کی تصدیق کرتے ہیں اور اس سال کے عالمی یوم خواتین کے تھیم کے مطابق ہیں جس کا نام (DigitALL: Innovation and technology for gender equality) ہے جودفاترمیں صنفی تقسیم کو کم کرنے کے لییٹیکنالوجی، سائنس، انجینئرنگ اور ریاضی کے شعبے میں ضروری اقدامات اٹھاتا ہے۔

جی ایس ایم اے کاکنیکٹڈ ویمن اقدام اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) میں شامل چار گولز کی بنیاد پر پیش کیا گیاہے جن میں ہدف نمبر پانچ، صنفی مساوات،ہدف نمبر نو صنعت، جدت اور بنیادی ڈھانچہ،ہدف نمبر دس،عدم مساوات اور ہدف نمبر گیارہ یعنی پائیدار شہر اوربرادریاں شامل ہیں۔

- Advertisement -

- Advertisement -

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.