اردو خبریں ، ٹیکنالوجی ، کاروباری ، شوبز اور سٹارٹ اپ کی خبریں

سٹیٹ بینک نے حکومت کی جانب سے 239 ارب روپے کا قرضہ لینے کے انگریزی اخبار کے دعوی کی تردید کردی

denied the claim of the English newspaper that the government had borrowed Rs 239 billion

46

- Advertisement -

اسلام آباد : سٹیٹ بینک نے انگریزی روزنامہ کے اس مضمون کومستردکردیا ہے جس میں حکومت کی جانب سے اسٹیٹ بینک سے 239 ارب روپے کا قرضہ لینے کا دعویٰ کیاگیاہے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق سٹیٹ بینک سے 239 ارب روپے کا قرض لینے کی خبربے بنیاد اورحقائق کے منافی ہے ۔ ترجمان نے بتایا کہ یہ بات افسوسناک ہے کہ سٹوری کو فائل کرنے سے پہلے رپورٹر نے ڈیٹا کی تصدیق کے لیے اسٹیٹ بینک سے رابطہ کرنے کی زحمت گوارا نہیں کی۔سٹیٹ بینک اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ رپورٹرکے دعویٰ کے برخلاف ایس بی پی ایکٹ 1956 کے سیکشن 9 سی کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔

سٹیٹ بینک نے کہاہے کہ بظاہر مذکورہ سٹوری اسلام آباد میں قائم اقتصادی تھنک ٹینک پرائم انسٹی ٹیوٹ کی ایک تحقیقی رپورٹ پر مبنی ہے جس نے بنیادی طور پرسٹیٹ بینک ( ایس بی پی ) کی ویب سائٹ پر کریڈٹ/لونز کلاسیفائیڈ بائی بورورز کے عنوان سے ددئیے گئے ڈیٹا ومعلومات پر انحصار کیا ہے۔بظاہر تھنک ٹینک نے اس ڈیٹا کی غلط تشریح کی ہے۔ رپورٹر نے اپنے دعووں کی تصدیق کیلئے ایک غیر مطبوعہ تحقیقی رپورٹ پر انحصار کیا۔

- Advertisement -

سٹیٹ بینک نے واضح کیاہے کہ مذکورہ جدول میں اعداد و شمار کا حساب جمع کی بنیاد پر کیا جاتا ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ سود میں اضافے اور حکومت پاکستان کی طرف سے موصول ہونے والے خصوصی ڈرائنگ رائٹس ایلوکیشن پر قرض دینے کی صورت میں شرح مبادلہ کے اتار چڑھاؤ کے اثرات پرمبنی ہوتاہے جو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے رکن کے طور پرحکومت کوملتی ہے۔

مزید برآں قرضے کی مجموعی رقم اسٹیٹ بینک کے پاس حکومتی ذخائر کے مقابلے میں منہا کی جاتی ہے۔ سٹیٹ بینک نے کہاہے کہ ان اصولوں کی بنیادپرسٹیٹ بینک کے قرضہ میں 239 ارب کااضافہ مہناہونے والے سود(110 ارب روپے)، ایکسچینج کی قدرمیں ردوبدل (84 ارب روپے) اورسٹیٹ بینک میں حکومتی کھاتوں میں کمی (45 ارب) کا نتیجہ ہے۔سٹیٹ بینک نے کہاہے کہ سٹیٹ بینک ترمیمی ایکٹ 2022 کے نفاذ کے بعد بینک نے حکومت کوکوئی قرضہ نہیں دیاہے۔

- Advertisement -

- Advertisement -

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.