ٹیکنالوجی ، کاروباری اور سٹارٹ اپ خبریں

اسپاٹیفائی پر عروج آفتاب کے میوزک کا سفر، ایکول پاکستان ایمبیسڈر پروگرام کی پہلی ایمبیسڈر کون تھی

عروج آفتاب کی اسٹریمنگ میں 49 فیصد اضافہ ہوا

39

- Advertisement -

یہ مارچ 2022 کی بات ہے جب پاکستان میں آن لائن آڈیو اسٹریمنگ پلیٹ فارم اسپاٹیفائی کو ایک سال مکمل ہوا،اور اسپاٹیفائی نے مقامی میوزک انڈسٹری کے فروغ کے لئے ایکول پاکستان ایمبیسڈر پروگرام متعارف کرایا۔ کیا آپ کو علم ہے کہ اس پروگرام کی پہلی ایمبیسڈر کون تھیں؟ یہ سریلی آواز کی مالک عروج آفتاب تھیں اور دنیا اس وقت انہیں برائے نام ہی جانتی تھی کہ یہ ابھرتا ہوا ٹیلنٹ اتنی مختصر مدت میں پاکستان کے لئے اتنے ہمہ جہت شعبوں میں سامنے آئے گا۔

2022 میں گریمی ایوارڈ کے لیے نامزد ہونے والی پہلی پاکستانی بننے سے لے کر عالمی سطح پر موسیقی کے 64 ویں سالانہ ایڈیشن میں ”بہترین گلوبل میوزک پرفارمنس” ایوارڈ کے لئے اپنے گیت ”محبت” کے لئے اعزاز حاصل کرنے تک، اور مشہور امریکی میوزیکل فیسٹیول کوچیلا میں پرفارم کرنے والی پہلی مقامی گلوکارہ ہونے تک، عروج کے میوزک کیرئیر نے نسبتاََ مختصر مدت میں بہت سارے اعزازات اپنے نام کرلئے۔

رواں سال ان کے گیت ‘ادھیڑو نہ’ نے ایک بار پھراسی شعبے میں گریمی ایوارڈ کیلئے نامزدگی حاصل کی اور انہوں نے انوشکا شنکر کے ساتھ گریمی میں مرکزی اسٹیج پر گیت پرفارم کیا۔ اسپاٹیفائی کی جانب سے فراہم شدہ معلومات کے مطابق گریمی ایوارڈز کی نشریات کے روز امریکہ میں 12 بجے کے وقت عروج آفتاب کی اسٹریمنگ میں 49 فیصد اضافہ ہوا۔ عالمی سطح پر عروج کی اسٹریمنگ میں گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں 13 فیصد کا اضافہ ہوا۔ شو ختم ہونے کے ایک گھنٹے بعد امریکہ میں عروج آفتاب کی اسٹریمز میں 26 فیصد اور عالمی سطح پر 3 فیصد اضافہ ہوا۔

- Advertisement -

عروز آفتاب وہ پہلی فرد ہیں جو اسپاٹیفائی کے عالمی اقدام کے مقامی پروگرام ایکول پاکستان میں متعارف ہوئی۔ اس پروگرام میں ایسی نئی اور تجربہ کار خواتین فنکاروں کو اجاگر کیا گیا جو میوزک انڈسٹری میں ہلچل مچا رہی ہیں۔ وہ نیویارک کے مشہور ٹائمز اسکوائر کے ڈیجیٹل بل بورڈ پر ایکول کی طرف سے پیش ہونے والی پہلی پاکستانی خاتون گلوکارہ بھی بن گئی ہیں، یہ ایک ایسا قابل ذکر کام ہے جس نے گزشتہ ایک سال کے دوران ماہانہ بنیادوں پر مقامی میوزک کی انڈسٹری میں ایک نیا رجحان پیدا کردیا ہے۔

اسپاٹیفائی کی سینئر ایڈیٹر برائے پاکستان، سری لنکا و بنگلہ دیش، رطابہ یعقوب نے کہا، ”ایکول پاکستان کے پہلے مہینہ میں ہی پہلی ایمبیسڈر کے طور پر عروج کے ماہانہ سامعین کی تعداد میں 40 فیصد اضافہ ہوگیا تھا۔ اسپاٹیفائی نے انکے میوزک کو دنیا بھر میں دیسی ہٹ، کنٹمپریری فوک، پکا ہٹ ہے، ہینگ اوور کیور، بالاڈز انٹرنیشنل سمیت 37 دیگر پلے لسٹس میں شامل کرکے پیش کیا جن میں دنیا بھر کے سامعین موجود ہیں۔ بھارت، امریکہ، پاکستان، برطانیہ اور کینیڈا وہ ممالک تھے جہاں ان کی موسیقی کو سب سے زیادہ اسٹریم کیا جا رہا تھا۔”

موجودہ حالات میں عروج آفتاب کا پاکستان کے لئے اہم اعزازات کے حصول کا سفر تھما نہیں ہے۔ ملک کی بڑی سطح پر نمائندگی سے لے کر اسٹیوی ونڈر اور ریحا نہ جیسے اس دور کے کچھ بڑے موسیقاروں کی فہرست میں شمولیت کے ساتھ میوزک کی دنیا میں سنسنی مچانے والی عروج نے اپنے کیریئر کو بے مثال بلندیوں تک پہنچایا ہے۔ دنیا اس ابھرتی ہوئی گلوکارہ کی مزید کامیابیوں کے حصول کی منتظر ہے۔

- Advertisement -

- Advertisement -

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.